Headlines

زمین کو شہاب ثاقب کے ممکنہ خطرے سے بچانے والی ناسا کی ٹیم کس طرح کام کرتی ہے؟

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کے خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کی طرف سے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو آسمان پر نظر رکھتی ہے تاکہ زمین کی طرف آنے والے کسی شہاب ثاقب کے خطرے سے لوگوں کو آگاہ کیا جا سکے۔ یہ ٹیم کس طرح کام کرتی ہے؟ ٹیم کے سربراہ لنڈلے جانسن نے اس سوال کا جواب دیا ہے۔ 
میل آن لائن کے مطابق لنڈلے جانسن نے بتایا ہے کہ یہ ٹیم خلابازوں کے ایک عالمی نیٹ ورک پر مبنی ہے جو شہاب ثاقب کی نقل و حرکت پر نظر رکھتے ہیں۔جو شہاب ثاقب زمین کے 3کروڑ میل تک قریب آتا ہے، اسے زمین کے لیے خطرہ سمجھا جاتا ہے اور اس پر مسلسل نظر رکھی جاتی ہے۔ 
رپورٹ کے مطابق تین دہائیاں قبل جب سے ناسا نے شہابیوں پر نظر رکھنی شروع کی ہے اب تک مختلف سائز کے 34ہزار شہابیوں کا سراغ لگایا جا چکا ہے جو زمین کے قریب آئے۔ ان میں سے 7شہابیوں کا سراغ جنوری 2023ءمیں لگایا گیا۔ لنڈلے جانسن بتاتے ہیں کہ کسی شہابیے کے زمین کے قریب آنے پر جب اس پر نظر رکھنے والے تمام خلا باز متفق ہو جائیں کہ یہ زمین کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے، تب الارم بجایا جاتا ہے۔ ناسا کی یہ ٹیم ’انٹرنیشنل سٹیرائیڈ وارننگ نیٹ ورک‘ کے اشتراک سے کام کرتی ہے۔ 
لنڈلے جانسن کے مطابق اس ٹیم سے وابستہ لوگ دنیا کے لگ بھگ ہر ملک میں اور ہر علاقے میں موجود ہیں۔ ان میں سے کوئی ایک ماہر کسی شہاب ثاقب کو دیکھتا ہے تو ٹیم کے باقی خلائی ماہرین کو اس سے آگاہ کرتا ہے اور پھر اس شہاب ثاقب پر نظر رکھی جاتی ہے اور اندازہ لگانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ اس سے زمین کو خطرہ ہو سکتا ہے یا نہیں۔

Leave a Reply