لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن )لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت عارف علوی کو بھیج دیا ہے۔جسٹس شاہد جمیل خان 2014 میں لاہور ہائیکورٹ میں جج کے عہدے پر تعینات ہوئے تھے اور انہیں 2029 میں ریٹائر ہونا تھا، وہ سنیارٹی لسٹ میں 11 ویں نمبر پر تھے تاہم ان کے استعفے کی وجوہات سامنے نہیں آسکیں۔جسٹس شاہد جمیل خان نے آئین کے آرٹیکل 206 اے کے تحت استعفیٰ دیا ۔
جسٹس شاہد جمیل نے اپنے استعفے میں لکھا "لاہور ہائیکورٹ کے جج کے منصب پر رہنا میرے لیے باعث اعزاز تھا، ذاتی وجوہات کی بناء پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں۔میں نے زندگی کا ایک نیا باب شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں۔
جسٹس شاہد جمیل خان نے اپنے استعفے میں 4 اشعار بھی لکھے
آزاد کی اک آن ہے محکوم کا اک سال
کس درجہ گراں سیر ہیں محکوم کے اوقات
آزاد کا اندیشہ حقیقت سے منور
محکوم کا اندیشہ گرفتار خرافات
محکوم کو پیروں کی کرامات کا سودا
ہے بندہ آزاد خود اک زندہ کرامات
اقبال ! یہاں نام نہ لے علم خودی کا
موزوں نہیں مکتب کیلئے ایسے مقالات