7 چیزیں کبھی فریج میں نہیں رکھنی چاہئیںرکھیں تو کیا ہوتا ہے؟

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )روز مرہ کی زندگی میں پھل، سبزیوں سمیت کئی ایسی کھانے کی اشیاء ہوتی ہیں جو ہم بغیر سوچے سمجھے اور اس کا فائدہ نقصان جانے فریج میں رکھ دیتے ہیں لیکن ایسا کرنے سے نہ صرف ہماری صحت کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ مذکورہ اشیا بھی خراب ہوجاتی ہے۔آئیے دیکھتے ہیں کہ وہ 7 اشیا کون سی ہیں جنہیں فریج میں بالکل نہیں رکھنا چاہئے۔
آلو:آلو وہ سبزی ہے جو ہر گھر میں سب سے زیادہ پکائی جاتی ہے، پھر چاہے وہ آلو گوشت کے ساتھ پکیں، قیمے یا خالی، اسے پسندیدہ اور مقبول سبزی کہا جائے تو غلط نہ ہوگا، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اسے فریج میں نہیں رکھنا چاہئے؟آلو کو سٹور کرنے کے لئے ٹھنڈی اور تاریک جگہ بہترین ہے لیکن ریفریجریٹرز بہت ٹھنڈے ہوتے ہیں۔ آلو فریج میں رکھنے سے یہ ٹھنڈے ہوجاتے ہیں جو ان میں سٹارچ پیدا کردیتے ہیں، سٹارچ شوگر میں تبدیل ہوجاتا ہے جس سے آلو کا ذائقہ کم ہونے لگتا ہے۔
پیاز:پیاز کو چھیلنے کے بعد فریج میں رکھا جاسکتا ہے لیکن اس سے پہلے رکھنے سے پیاز خراب ہوجاتی ہے، اس لئے بہتر ہے کہ اسے کمرے کے درجہ حرارت پر ہی رکھا جائے۔
خربوزہ:خربوزے کو فریج میں رکھنے سے اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ کم ہوجاتے ہیں، اس لئے اسے کمرے کے درجہ حرارت پر کھانا صحت مند ہے۔ خربوزے کو کاٹنے کے بعد تقریباً تین سے چار دن تک فریج میں رکھا جا سکتا ہے۔
ڈبل روٹی:عام طور پر گھروں میں ڈبل روٹی کو فریج میں رکھا جاتا ہے لیکن یہ غلط ہے۔ ڈبل روٹی کو کمرے کے درجہ حرارت میں رکھنا چاہئے، کوشش کریں اسے جلد از جلد استعمال کرلیا جائے تاکہ فریج میں رکھنے کی ضرورت نہ پڑے۔

لہسن:لہسن کو فریج میں رکھا جائے تو اس کا ذائقہ خراب ہوجاتا ہے، لہسن کے چھلے ہوئے جووں کو دس دن کے اندر اندر استعمال کرلیں۔
شہد:شہد کو فریج میں رکھنے سے اس کی ساخت خراب ہوجاتی ہے، اس میں دانے دانے آجاتے ہیں جو شہد کے ذائقے پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔فریج سے باہر رکھنے سے شہد زیادہ عرصے تک چل سکتا ہے۔
ٹماٹر:زیادہ تر افراد ٹماٹروں کو فریج میں رکھتے ہیں لیکن اس سے اس کا ذائقہ خراب ہوجاتا ہے، ٹماٹروں کو فریج میں رکھنے سے یہ میٹھے ہوجاتے ہیں۔بہتر ہے اگر ٹماٹر چھیل بھی لئے ہوں تو انہیں فریج میں نہ رکھیں اور استعمال کرلیں۔

Leave a Reply

Discover more from ہمارا اخبار

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading