بارسلونا(ارشد نذیر ساحل )قونصل جنرل بارسلونا مراد علی وزیر سے پاک فیڈریشن کے صدر چوہدر ی ثاقب طاہر نے ایگزیٹو ممبران کے ہمراہ اہم ملاقات کی جس دوران مقامی بلدیہ میں پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کے لیے تحریری درخواست پیش کی گئی، اپوسٹل اور ڈبل نیشنیلٹی کے مسائل پر بھی گفتگو ہوئی۔
قونصل جنرل مراد علی وزیر کو درخواست پیش کی گئی کہ حکومت پاکستان سپین کے ساتھ لوکل گورنمنٹ کے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے دو طرفہ معاہدہ کرے جس سے دونوں ملکوں کی عوام کو بہت فائدہ ہوگا اور بتایا گیا کہ سپین میں ڈیڑھ لاکھ کے قریب پاکستانی آباد ہیں جن میں سے 92,445 پاکستانی مئی 2027 میں ہونے والے لوکل باڈی کے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے اہل ہو جائیں گے۔ اس سلسلہ میں سپین کا آئین 1978 دیگر ملکوں سے باہمی معاہدہ کے تحت غیر ملکیوں کو ووٹ کا حق دیتا ہے اور 12 ملک سپین کے ساتھ اس طرح کا معاہدہ پہلے ہی کر چکے ہیں۔ پاکستانیوں کو بھی یہ حق مل سکتا ہے مگر اس کے لیے پاکستان کے الیکشن ایکٹ 2017 میں معمولی ترمیم اور حکومت پاکستان کی طرف سے باہمی معاہدے کی ضرورت ہے جس کے لیے پاکستانی سفارتخانہ اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
قونصل جنرل کو مزید بتایا گیا کہ مقامی بلدیہ میں ووٹ کے لیے دونوں ملکوں کا باہمی معاہدہ وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ پاکستانی اسپین میں چوتھی بڑی کیمیونیٹی ہیں اور حکومت سپین کو لاکھوں یورو ٹیکس ادا کرنے کے ساتھ لاکھوں روپیہ زر مبادلہ پاکستان بھیجتے ہیں اور صرف فروری 2024 کے اسٹیٹ بینک کے اعدادو شمار کے مطابق سپین سے پاکستانیوں نے سال 2023 میں 384.8 امریکن ڈالر کی پاکستان ترسیل کی ہے اور ہر سال اس رقم میں اضافہ ہو رہا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے فیڈریشن نے ایک آزادانہ کمیٹی قائم کی ہے جس کو سابق سفیرسید ایاز حسین لیڈ کر رہے ہیں اور سپین میں پاکستانی کمیونٹی کے لیڈران سے ملاقاتوں کے بعد ان دنوں وہ پاکستان میں ہیں اور سیاسی رائے عامہ ہموار کرنے کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماوں سے ملاقات میں مصروف ہیں مگر سفارتی سطح پر اس کام کے لیے سپین میں موجود پاکستانی سفارت خانہ ہی اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
قونصل جنرل نے فیڈریشن کے وفد کو مکمل یقین دہانی کروائی کہ وہ سفیر محترم اور حکومت پاکستان کو متحرک کریں گے اور آنے والے دنوں میں سفیر سے ایک میٹنگ بھی رکھیں گے تاکہ جلد اس معاملے کو حکومت پاکستان کے ساتھ سفارتی سطح پر اٹھایا جائے اور میں خود چاہتا ہوں کہ پاکستانی کمیونیٹی مقامی سیاست میں بھی حصہ لے اور اپنے مسائل کے حل کے لیے آگے بڑھے۔
سپین میں پاکستانیوں کی ڈبل نیشنلٹی، اور اپوسٹل سے متعلقہ امور پر بھی مفصل گفتگو ہوئی۔ قونصل جنرل نے بتایا کہ اپوسٹل کے حوالے سے حکومت پاکستان سے معاملہ اٹھا رکھا ہے اور تمام متعلقہ حکام کو کمیونٹی کی پریشانی کے متعلق آگاہ کر دیا ہے، کسی بھی نئے کام کے لیے کچھ رکاوٹیں ہوتی ہیں مگر جلد یہ رکاوٹیں دور ہو جائیں گی، اور ان کی یہ بھی خواہش ہے کہ حکومت پاکستان اور سپین گورنمنٹ دونوں ملکوں کی عوام کے لیے دوہری شہریت کا معاہدہ بھی کریں جس سے دونوں ممالک کو بہت فائدہ ہوگا۔
پاک فیڈریشن کے صدر نے قونصل جنرل مرد علی وزیر کا شکریہ ادا کیا اور اس ڈیڑھ گھنٹے کی ملاقات میں اہم امور زیر بحث رہے۔ فیڈریشن کے صدر کے علاوہ نائب صدر راجہ بابر ناصر،جنرل سیکریٹری راجہ شفیق تبسم، جائنٹ سیکریٹری احمد سردار، سیکریٹری انفارمیشن مظہر حسین راجہ اور فیڈریشن کی کونسلوں کے چیرمین راجہ شفیق کیانی، کامران مظفر، اور راجہ ساجد محمود بھی وفد میں شامل تھے۔