دبئی (طاہر منیر طاہر) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے دبئی میں سرمایہ کاروں سے ملاقات کی۔ میٹنگ میں موجودہ اقتصادی شراکت داری کو سپورٹ کرنے، انفارمیشن ٹیکنالوجی، قابل تجدید توانائی، ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس، انفراسٹرکچر اور رئیل اسٹیٹ کی ترقی کو شامل کرنے کے لیے مزید تنوع کی تلاش پر توجہ مرکوز کی گئی۔
ان سرمایہ کاروں میں عبداللہ بن لاہیج، آیانا ہولڈنگ، دبئی کے چیئرمین اور ایمار گروپ کے سابق سی ای او شامل تھے۔ مسٹر محمد ہلال بن تراف المنصوری، چیئرمین ناد الشیبہ ہولڈنگ، مسٹر فاروق ارجمند، داما ک گروپ کے وائس چیئرمین مسٹر عبدالغفار، ایم ڈی ماریشس کمپنی جو پاکستان میں شمسی اور قابل تجدید توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں، مسٹر شہریار، فلائی جناح ایئرلائنز کے مالک اور ڈاکٹر تاجے توانائی کے شعبے کے سرمایہ کار وفاقی وزیر نے مسابقتی فوائد پر روشنی ڈالی جس سے پاکستان اعلیٰ منافع اور پائیدار ترقی کے خواہاں سرمایہ کاروں کے لیے ایک مثالی مقام بن گیا ہے۔ انہوں نے سرمایہ کاروں کو مارکیٹ ریسرچ، ریگولیٹری رہنمائی، سرمایہ کاری کی سہولت اور بعد از سرمایہ کاری کی معاونت سمیت جامع معاونت کی خدمات فراہم کرنے میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔
فرسٹ ابوظہبی بینک، فرسٹ ابوظہبی بینک سے مسٹر گرے اسمتھ ایم ڈی، مسٹر عبداللہ الکنیبی ایم ڈی اور مسٹر فواز ابو سنیح جبکہ مسٹر زین قریشی ایم ڈی کارپوریٹ بینکنگ اور مسٹر حماد نقوی ایگزیکٹو نائب صدر مشرق بینک نے میٹنگ میں شرکت کی۔ وفاقی وزیر نے پاکستان کے ساتھ مالی اور اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے بینکرز پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے لیے فنانسنگ میں اضافہ کریں، ملک کی جانب سے اقتصادی بنیادی اصولوں میں نمایاں بہتری کے بعد صنعت کے رہنما حکومتی ایجنسیاں، مالیاتی ادارے اور مقامی اسٹیک ہولڈرز سٹریٹجک پارٹنرشپ قائم کریں جو پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری کے بہاؤ کو آسان بنائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جاری ڈھانچہ جاتی اصلاحات اور نفاذ کا طریقہ کار معیشت کی سمت کو مزید درست طریقے سے متعین کرے گا- انہوں نے متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی تاجروں کو پاکستان کے بہترین کاروباری طریقوں اور سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے سازگار ماحول کو اجاگر کرنے پر بھی سراہا- یو اے ای میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی، دبئی میں پاکستان کے قونصلیٹ کے قونصل جنرل حسین محمد اور تجارت اور سرمایہ کاری کے مشیر علی زیب خان نے بھی ان ملاقاتوں میں شرکت کی۔