بیجنگ (ویب ڈیسک) ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک انسٹاگرام سے مقابلہ کرنے کے لیے اپنی فوٹو شیئرنگ ایپ لانچ کرنے جا رہی ہے، ٹک ٹاک کے مطابق کمپنی تصاویر اور تحریر کے لیے ایک باقاعدہ ایپ پر کام کر رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کچھ صارفین کو ایسے نوٹیفکیشن موصول ہوئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ان کی تصویر پر مبنی پوسٹ نئی ’ٹک ٹاک نوٹس‘ پر شیئر کی جائے گی، تا وقتکہ وہ اس کو بند کر دیں۔سوشل میڈیا کمپنیوں کے ایک دوسرے کے فیچر نقل کرنے کی یہ تازہ ترین مثال ہے۔ اس سے قبل 2020 میں انسٹاگرام ٹک ٹاک ویڈیو فیچر کی نقل ریلز کے نام سے شیئر کر چکا ہے۔
ایک تجزیاتی کمپنی کے ریسرچ ڈائریکٹر مائک پرولکس کا کہنا تھا کہ نقل کرنے کا عمل پورے سوشل میڈیا میں چلتا ہے۔ لیکن ہمیشہ اس کے کامیاب ہونے کی ضمانت نہیں دی جاسکتی۔ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ فی الحال کمپنی نے نوٹس ایپ کا نہ تو ڈیزائن کا تعین کیا ہے نہ ہی اجراء کی تاریخ کا۔